میلادالنبیﷺ کیوں منایا جاتا ہے؟
-2
انبیاء کرام علیہم السلام کی ولادت فی نفسہ اللہ تبارک و تعالیٰ کی نعمتِ عظمیٰ ہے۔ ہر نبی کی نعمتِ ولادت کے واسطہ سے اس کی اُمت کو باقی ساری نعمتیں نصیب ہوئیں۔ ولادتِ مصطفیٰ ﷺ کے صدقے امتِ محمدی ﷺ کو — بعثت و نبوتِ محمدی ﷺ کی نعمت — ہدایتِ آسمانی اور وحی ربانی کی نعمت — نزولِ قرآن اور ماہِ رمضان کی نعمت — جمعۃالمبارک اور عیدین کی نعمت — شرف و فضیلت اور سنت و سیرتِ مصطفیٰ ﷺ کی نعمت — الغرض جتنی بھی نعمتیں ایک تسلسل کے ساتھ عطا ہوئیں۔
ان ساری نعمتوں کا اصل موجب اور مصدر ربیع الاوّل کی وہ پرنور، پرمسرت اور بہار آفریں سحر ہے جس میں حضور نبی اکرم ﷺ کی ولادتِ باسعادت ہوئی اور وہ بابرکت دن ہے جس میں آپ ﷺ کی اس دنیائے آب و گل میں تشریف آوری ہوئی۔ لہٰذا حضورنبی اکرم ﷺ کی ولادت باسعادت پر خوش ہونا اور اس کو خوش دلی سے منانا ایمان کی علامت اور اپنے آقا نبئ محتشم ﷺ کے ساتھ قلبی تعلق کا آئینہ دار ہے۔
یہاں میلادالنبی ﷺ کا قران و حدیث سے اِستدلال پر روشنی ڈالی جائے گی اور اِس کے ساتھ ساتھ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا رسول اللہ ﷺ سے برکات حاصل کرنے، آپﷺ کا ذکر فرمانے، آپﷺ کی تعظیم و محبت کرنے اور آپﷺ کی فضیلت بیان کرنے میں کس حد تک جاتے تھے اِس کا بیان ہو گا۔ جس کے پڑھنے کے بعد ہر مومن کا دل و دماغ روشن ہو جائے گا اور آپﷺ والحانہ محبت کے جذبات پیدا ہوں گے۔ انشاءاللہ
(فہرست)